اس میں سب سے اہم بات تو یہ ہے کہ ورزش کو باقاعدگی سے اپنایا جائے اور زیادہ دیربے کار بیٹھے رہنے سے گریز کیا جائے۔ تاہم دیگر اہم تدابیر میں یہ شامل ہیں۔
چینی اور نمک سے پرہیز
شکرخوری ہمارے عہد کا ایک خوفناک عارضہ بن کر اب ذیابیطس کی صورت میں ہم سے انتقام لے رہی ہے۔ دنیا کےتمام ماہرین متفق ہیں کہ شکرکم کرنے سے بہت سے فوائد فوری حاصل ہوتے اور موٹاپے میں کمی واقع ہوتی ہے۔ شکرکھانے کی اندھا دھند عادت ذیابطس کی وجہ بنتی ہے جو خود بلڈ پریشر، امراضِ قلب اور کولیسٹرول بڑھانے میں بالواسطہ یا بلاواسطہ کردار ادا کرتی ہے۔
یہی وجہ ہے شکر اور نمک سے احتراز کرنا بہت ضروری ہے۔
چکنائیوں سے انکار
روغنی کھانے، چکنائی بھری اشیا ہماری صحت کو بری طرح متاثر کررہی ہیں۔ ایک جانب تو یہ کولیسٹرول بڑھارہی ہیں تو دوسری جانب بلڈ پریشر سمیت کئی عارضوں کو بڑھا رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ چکنائی بھری اشیا سے مکمل پرہیز ضروری ہے۔ چکنائی دھیرے دھیرے ہمارے جسم میں چربی کی صورت میں جمع ہوتی ہیں اور ہمارا وزن بڑھاتی رہتی ہیں۔
متوازن غذا
اگرچہ متوازن غذاؤں پر بہت بحث ہوتی رہتی ہے لیکن ماہرین کہتے ہیں کہ تمام ضروری اجزا اور وٹامن، پروٹین اور دیگر اجزا پر مشتمل غذا ہی ایک متوازن خوراک بناتی ہے۔ اس میں پھل، سبزیاں، گوشت، انڈے، دالیں اور دیگر اجناس شامل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ متوازن غذا جسم کے افعال کو بھی معتدل رکھتی ہیں اور یوں موٹاپا دور رہتا ہے۔
مشروب
کھانے کے بعد پینے کا ذکر بہت ضروری ہے۔ فیشن کے تحت شکروالے مشروبات، سافٹ ڈرنکس اور انرجی ڈرنکس سے مکمل اجتناب ایک اچھی عادت ہے۔ بعض تحقیقات سےثابت ہوا ہے کہ کولا اور دیگر میتھے مشروبات موٹاپے کی اہم وجہ ہے۔ لیکن یہ مشروبات شکر سے بھرپور ہوتے ہیں جن سے ہم پہلے ہی خبردار کرچکے ہیں۔