پنجاب بھر میں ہیضہ اور گیسٹرو میں اضافہ، ہسپتال مریضوں سے بھر گئے

 لاہور: صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر میں گیسٹرو اور ہیضہ کے مرض میں اضافہ ہو گیا ہے۔سیلاب زدہ علاقوں میں متاثرہ لوگوں میں سے 60فیصد سے زائد لوگ گیسٹرو کا شکار ہیں اور 15فیصد لوگوں میں ہیضہ کی علامت بھی پائی جا رہی ہے الرجی اور خارش بھی عام ہو گئی ہے جبکہ صوبائی دارالحکومت میں ہسپتال گیسٹرو کے مریضوں سے بھر گئے ہیں،چلڈرن ہسپتال کی ایمرجنسی میں 24گھنٹوں میں آنیوالے بچوں میں سے 54فیصد پیٹ کے امراض اسہال اور الٹی میں مبتلا ہوکر آ رہے ہیں ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی سب سے بڑی وجہ آلودہ پانی، باسی اور بازاری کھانے ہیں بتایا گیا کہ صوبائی دارالحکومت کے پانی میں خصوصاً کچی آبادیوں اور پسماندہ علاقوں میں کلورین کی مقدار نہ ہونے کے برابر ڈالی جا رہی ہے جس سے پانی آلودگی پھیلانے کا باعث بن رہا ہے، میوہسپتال کی ایمرجنسی میں گزشتہ 36گھنٹوں میں آنیوالے مریضوں میں سے 60فیصد گیسٹرو میں مبتلا ہیں شمالی لاہور کی متعدد یونین کونسلوں میں ہیضہ کی ویکسین لگانے کے باوجود ہیضے کے مریض سامنے آ رہے ہیں.

جناح ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر یحییٰ سلطان نے بتایا کہ اسہال اور گیسٹرو کے مریضوں کی بڑی تعداد ایمرجنسی میں آ رہی ہے،گنگارام، سروسز، کوٹ خواجہ سعید، میاں منشی اور شاہدرہ ٹیچنگ ہسپتال اور جنرل ہسپتال میں بھی ایمرجنسی وارڈز گیسٹرو کے مریضوں سے بھرے پڑے ہیں۔اسی طرح جنوبی پنجاب جہاں سیلاب کی وجہ سے تباہ کاریاں ہوئی ہیں وہاں فرائض سرانجام دینے والے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سروسز ہسپتال کے صدر ڈاکٹر عمران بھٹی سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ میڈیکل کیمپوں زیادہ تعداد گیسٹرو کے مریضوں کی ہے بچے بھی گیسٹرو میں مبتلا ہو رہے ہیں ہیضے کے کیسز اور ملیریا کے کیسز بھی آ رہے ہیں حکومت کو ان کی روک تھام کے لئے ہنگامی اور جنگی بنیادوں پر کام کرنا ہو گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *