(ملتان ٹی وی ایچ ڈی 22ستمبر2021)چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ مذکورہ ریئل اسٹیٹ کمپنی کے حصص کی دنیا بھر کی اسٹاک ایکس چینجز میں تجارت ہوتی ہے اور اس کمپنی پر305 ارب ڈالر قرضے ہیں جبکہ اس نے ستمبر کے آخری ہفتے میں قرضوں اور مارک اپ کی مد میں بڑی ادائیگیاں بھی کرنی ہیں تاہم پیر اور منگل کی درمیانی شب مارکیٹوں میں جب مذکورہ کمپنی کی نادہندگی کی افواہیں پھیلیں تو کاٹن مارکیٹ سمیت دیگر مارکیٹس کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں اور سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالر ڈوب گئے۔
انہوں نے بتایا کہ افواہوں کے باعث امریکا، بھارت اور چین کی کاٹن مارکیٹس میں رونما ہونے والی شدید مندی کے باعث پاکستان میں بھی روئی کی قیمتوں میں غیر معمولی مندی سامنے آنے سے فی من روئی کی قیمت 13400روپے سے کم ہو کر 12800روپے کی سطح پر آگئی جس سے کاشت کاروں اور کاٹن جنرز کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ عالمی مارکیٹوں میں افواہوں کے منفی اثرات زائل ہونے سے روئی کی قیمت میں دوبارہ تیزی کا رجحان سامنے آئے گا۔