انھوں نے کہا کہ جاپان میں آج بھی 1900 کے قریب سرکاری کاموں کے لیے کسی کاروبار کو سی ڈی، منی ڈسک اور ایسی دیگر سٹوریج ڈیوائسز درکار ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ قوانین کو اپ ڈیٹ کیا جائے گا تاکہ لوگوں کو آن لائن سروسز استعمال کرنے کی بھی اجازت دی جاسکے۔
جاپان کی شہرت جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے ہے۔ مگر اس کے سرکاری دفاتر اب بھی بہت پرانی ٹیکنالوجی پر چل رہے ہیں۔
فلاپی ڈسک کو 1960 کی دہائی میں بنایا گیا تھا۔ اسے یہ نام اس لیے دیا گیا کیونکہ اس وقت کا پراڈکٹ لچکدار تھا۔ اب کئی دہائیوں بعد فلاپی ڈسک قدیم ٹیکنالوجی تصور کی جاتی ہے کیونکہ سٹیوریج کے لیے اس سے کہیں زیادہ پائیدار اور بہتر ڈیوائسز موجود ہیں۔
مثلاً 32 جی بی کی ایک عام سی یو ایس بی کا ڈیٹا فلاپی ڈسک میں منتقل کرنے کے لیے 20 ہزار سے زیادہ فلاپی ڈسک درکار ہوں گی۔
تاہم اس تاریخی فلاپی ڈسک کا حوالہ آج بھی ہر جگہ ملتا ہے جیسے کمپیوٹر پر کہیں بھی کچھ بھی ’سیو‘ کرنے کے لیے اسی فلاپی ڈسک کی تصویر پر کلک کیا جاتا ہے